عقلمندوں کی صحبت‘ تجربہ کاروں کی صحبت سے انسان میں جو کچھ منتقل ہوتا ہے وہ طالب علم کیلئے زاد راہ ثابت ہوتا ہے‘ پھر منازل آسان ہوجاتی ہیں اگر رکاوٹیں آئیں بھی تو اس کے حل کی ایک نہیں کئی شکلیں نکل آتی ہیں پھر بھی منزلیں آسان رہتی ہیں۔ جس دور سے ہم گزر رہے ہیں دیکھ رہے ہیں کہ اکثریت ذہنی و جسمانی بیماریوں میں مبتلا ہے‘ سکھ چین اطمینان جسمانی‘ روحانی صحت جیسے ہاتھوں سے نکل چکے ہیں‘ ان نعمتوں کے حصول کیلئے نئے نئے نعرے ایجاد کیے گئے اور کیے جارہے ہیں جن کا نتیجہ کچھ اچھا نہیں نکلا بلکہ جو کچھ تھا وہ بھی کھودیا اور عوام سکون‘ درد‘ طاقت کی دواؤں سے وقتی گزارہ کرنے لگی ہے۔ اخبارات‘ میڈیا ذہنی و قلبی صدمات کے سوا کچھ نہیں بانٹ رہے۔ اگر کوئی کام کی بات‘ نفع کی بات ہو تو ہم دیکھتے نہیں یا ہم میں اچھائی کی قبولیت نہیں رہی۔ معاشرہ‘ تنکا تنکا‘ فرد تنہا رہ گیا ہے۔ ہمدردی و غمگساری‘ محبت و الفت‘ علم و عمل بے جان ہوگئے اور انفرادی طور پر بندہ جو اپنے لیے کرسکتا تھا اور کرسکتا ہے وہ بھی نڈھال کم ہمت اور بزدل ہوچکا ہے۔ کونج اپنی ڈار سے بچھڑ گئی ہے۔ باہمت پرواز نہیں رہی ایسے حالات میں اپنی اعلیٰ صلاحیتوں کو زندہ بیدار کرنے کیلئے پہلی بات اچھی صحبت ہے اس کے بعد دوسری چیز کتاب ہے۔ اچھی صحبت کی محافل کم یاب و نایاب ہوگئیں اور کتابیں پڑھنے کے ذوق پر کھانے پینے کا ذوق سبقت لے گیا ہے اور اس کا درد ناک پہلو دور حاضرہ کے امراض کی صورت میں دیکھنے کو ملتا ہے۔ شوگر، بلڈپریشر، امراض گردہ و مثانہ، امراض جگر‘ بدہضمی، تبخیر، تیزابیت، السر عام ہوچکے ہیں۔ ایسی خوفناک صورتحال کا یہ تقاضا ہے کہ معاشرے کو صحت مند جسم اورصحت مند دماغ صحت مند اعمال کی ترقی و ترغیب کا اہتمام کریں‘ ایسی محفلیں‘ صحبتیں برپا کریں جو ان میں نئی زندگی کی لہریں پیدا کردیں اچھی صحبت کتاب سے زیادہ مفید ثابت ہوتی ہے۔جس نے صحبت نہیں پائی کتاب اس کیلئے بے فائدہ ہے۔ قارئین کرام بیماری دور کرنے کیلئے علاج ضروری ہے نہ کہ رونا۔ آج کے موضوع کا حاصل یہ ہے کہ پہلے اچھی صحبت اپنائیں پھر کتاب اپنائیں۔ تب ہی کتاب کی سمجھ اور فائدہ حاصل ہوگا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں